Blog

Keep up to date with the latest news

بادشاہ اور عقاب

                                                                بادشاہ اور عقاب 


 ایک دفعہ کا ذکر ہے ایک کسی جگہ پر ایک بادشاہ رہا کرتا تھا۔ بادشاہ کو شکار کا بڑا شوق تھا۔ شکار کرنے دور دراز علاقوں میں نکل جایا کرتا تھا۔ بادشاہ نے شکار کی غرض بہت سارے عقاب پال رکھے تھے۔ بادشاہ کی شکار کی شہرت دور دراز علاقوں میں بھی پھیل چکی تھی۔

بادشاہ کے ایک دوست میں بادشاہ کو دو خوبصورت عقاب کے بچے دیے۔ بادشاہ کو دونوں عقاب کے بچے بہت خوبصورت لگے۔ بادشاہ نے کسی ٹرینر کو بلوایا اور عقاب کے بچے اس کے حوالے کردیئے۔ اور کہا کہ ان کو شکار کرنا سکھاؤ۔ بادشاہ نے ٹرینر کو چھ ماہ کا وقت دیا۔ 

ٹرینر عقاب کے بچے لے کر چلا گیا۔ چھ ماہ بعد جب جنرل دوبارہ بادشاہ کی خدمت میں حاضر ہوا تو بادشاہ نے عقاب کے بارے میں پوچھا۔ ٹرینر نے بتایا کہ بادشاہ سلامت جان کی امان پاؤں تو ایک بات عرض کرنا چاہتا ہوں۔بادشاہ نے کہا کہ اجازت ہے۔ 

بادشاہ نے اس کی بات کو کاٹتے ہوئے کہا کہ کیا تم نے ان دونوں کو عقابوں کو اڑنا شکار کرنا سکھا دیا ہے؟ 



جس پر ٹرینر نے جواب دیا گیا بہت سلامت میں نے دونوں عقابوں کو شکار کرنا سکھا دیا ہے۔ لیکن ایک عقاب کے ساتھ کچھ مسئلہ ہے۔ وہ نہ اپنی جگہ سے اڑتا ہے اور نہ ہی شکار کرنا سیکھ پایا ھے۔ اس بار بادشاہ لوگ حیران ہوا

بادشاہ نے جواب دیا کہ کچھ دن اور مزید لے لو اور ان کو شکار کرنا سکھاؤ۔ ٹرینر نے کہا کہ میں نے اپنا ہر چارہ لگا لیا ہے لیکن دوسرا عقاب نہیں سیکھ پا رہا۔ 

بادشاہ کو دوں عقاب بہت پسند تھے۔ بادشاہ نے اعلان کروایا کہ اگر کوئی اس عقاب کو شکار کرنا سیکھ آئے گا تو اس کو منہ مانگی قیمت ادا کی جائے گی۔ اس پر ملک سے بہت سے لوگ آئے۔ لیکن اس عقاب پر کوئی اثر نہ ہوا۔ پھر کچھ دن بعد ایک بوڑھا کسان آیا اور اس نے کہا کہ میں آپ کے عقاب کو شکار کرنا سکھا سکتا ہوں۔ 

بادشاہ بہت حیران ہوا کہ یہ بڑا آدمی کیسے میرے عقاب کو پکڑنا اور شکار کرنا سکھا سکتا ہے۔  بادشاہ نے ہاں میں سر ہلا دیا۔ 

بوڑھے کسان نے دو سے تین دن کا وقت مانگ لیا۔

بادشاہ تین دن کے بعد جب عقاب کو دیکھا تو وہ بہت ہی خوبصورت اڑ رہا تھا اور شکار بھی اچھی طرح سے کر رہا تھا۔ بادشاہ نے حیران ہو کر پوچھا کہ یہ آپ نے کیسے کیا؟ جس پر بوڑھے آدمی نے جواب دیا کہ میں نے صرف وہ شاخ کاٹ دی جس پر یہ بیٹھا ہوا تھا۔ اب وہ اس شاہ پر دوبارہ نہیں بیٹھ سکتا اس کی مجبوری ہے کہ وہ اڑے اور شکار بھی کرے۔ 


کیا آپ کی زندگی میں بھی کوئی ایسی شاخ تو نہیں جس پر آپ بیٹھے ہوئے ہیں۔ آپ کو اچھا لگے یا برا لگے آپ کو اس شاخ کو کاٹنا ہوگا۔ جب اس شاہ کو کاٹ دیا جائے گا تو آپ بھی زندگی میں آگے بڑھ سکتے ہیں۔ دنیا میں بہت سارے ایسے لوگ ہیں جو صرف ایک ہی جگہ پر رک جاتے ہیں۔ نہ وہ آگے جا سکتے ہیں نہ وہ آگے بڑھ سکتے ہیں۔ ایک شاخ ہیں اس کی ساری زندگی ہے۔ لہذا زندگی میں اس شاہ کو کاٹ دیجئے اور آگے بڑھیے۔ 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *